Posts

ملک کی تقدیر

میں حیران ھوں  ھم اس ملک کہ وفادار ھیں اور اپنی مسجد بنا کر بیٹے ھیں ھر روز ایک نئی پارٹی رجسٹر ھو رھی ھیں لیکن اگر ھزاروں پارٹیاں بھی بن جائیں تو کیا  ھم ان لوگوں کا مقابلہ کرسکتے ھیں جو حقدار نہیں اور عوانوں پر قابض ھیں کیوں کہ ان ھر برائی ھے لیکن وہ اپنے مفاد کہ لئے اکٹھے ھو جاتے ھیں اور ھم اپنے ملک سے متفق ھونے کہ باوجود بکھرے ھوئے ھیں میں نے ۲۰۱۳ میں ۵۰ پارٹیوں کا اتحاد بنایا لیکن یقین مانیں میں الیکشن کہ دنوں میں بھی ان پارٹیوں کو ایک پیج پر نہیں لا سکا ھر آدمی اپنی پگڑی کا سو چتا ھے یقین کریں میں ایسی تحریک یا ایسی حکومت جو اس ملک کی تقدیر بدلنا چاھے اس کے لئے ایک ورکر کی حثیت سے کام کرنے کو تیار ھوں۔

ملک سے وفاداری کا صلہ

گریٹ جناب میں آپ سے متفق ھوں۔ میری اپنی ریسرچ کہتی ھے کہ ایڈیالوجی اس ملک میں بہت ھے جیسا کہ آپ نے بہترین پوائنٹ بتائے لیکن مسلۂ اس کو لاگو کرنے کا ھے جو ستر سالوں سے نہیں ھو سکا اس کی وجہ اچھے لوگوں کا منتخب نہ ھونا ھے میں اور آپ کیا کرسکتے ھیں سوائے نظریاتی جدوجہد کہ کیوں کہ پاکستانی قوم کو آئیڈیل چاھیے مسائل کا حل نہیں ھم جیسے لوگ صرف شور کی حیثیت رکھتے ھیں اور جب ھم زیادہ شور کرتے ھیں تو دھمکیاں دی جاتی ھیں اس سے کام نہ بنے تو جھوٹے کیسس بنا دیے جاتے ھیں میں بھگت چکا ھوں ایک لمبی اذیت کہ بعد عدالت نے مجھے باعزت بری کیا لیکن جو اذیت میں نے برداشت کی اس کا کیا۔اللہ ھماری کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس ملک کو ترقی عطاء فرمائے نظامی صاحب ھمارا قصور کیا ھے کہ ھم اس ملک کے وفادار ھے اور یہ وفاداری ھمارے لیے گالی بنا دی گئی ھے۔

اسلام میں تقسیم کی ترغیب

جناب دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان ھی خریدے اور بیچے جاتے ھیں کیوں علماء اکرام لوگوں کو ایجوکیٹ کرنے بجائے تقسیم کی ترغیب دیتے ھیں آج ھم شیہ سنی دیوبندی اور دیگر فرقوں میں بٹے ہوے ھیں میری جان یہودیوں کا سب سے بڑا شکار علمہ اکرام ھیں ان بکنے والے صاحب علم لوگوں کی ھی وجہ سے امت مسلم تقسیم در تقسیم کا شکار ھے کیا یہ سوچنے کی بات نہیں کہ کوئی فرقہ خلفہ راشدین کے نام پر کیوں نہیں کیوں کہ وہ لوگ نہ خود تقسیم ھوے اور نہ تقسیم کی ترغیب دی لیکن صد افسوس ان کے ماننے والوں نے اپنے ناموں اور اپنے نظریات پر فرقہ در فرقہ تقسیم کی وجہ سےآج اس میری پگڑی اونچی کہ چکر میں علمہ حق کی آواز دب گئی ہے یہی وجہ ھے ھم زبوں حالی کا شکار ہے ملک کہ قوانین سے ڈرتے ھیں اللہ کے قوانین کا کوئی ڈر نہیں ھے-اللہ ہمیں ھدایت عطا فرمائے آمین

خطرہ

    خطرہ       بھائی خطرہ مندر سے نہیں اس کی آڑ میں ملک دشمن عناصر سے ھے جن کو مذھب کی آڑ میں چھپنے کا موقع ملے گا ورنہ آپ ھی بتائے جس شہر میں ھندو نام کے بھی نہیں وھاں اتنے بڑے مندر کی تعمیر اندھے کو بھی سمجھ آتی ھے کہ ھندو آباد کاری کے لیے راہ ھموار کی جارھی ھے اور یہ محب وطن پاکستانیوں کہ لیے لمحہ فکریہ ہے اگر ایسا نہ ھو تو ھندوستان میں مساجد کیوں شہید کی جاتی ھیں بھائی یہ مسلئہ سیاسی نہیں مذھبی ھے بحثیت مسلمان ھمیں اس کی مخالفت کرنی چاھیے جو وڈیو آپ نے پوسٹ کی ھے وہ اندرونی جہالت کا نمونہ ھے لیکن اس کا مطلب یہ ھرگز نہیں ک ھم کافروں کے لیے دروازے کھول دیں تاکہ وہ جب چاھیں سازش کریں بھائی محترم انسان کو لبرل ھونا چاھیے یعنی جدید سوچ کا حامل مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ انسان اپنی مذھبی اور اخلاقی قدروں کو نظرانداز کر دے ھمیشہ یاد رکھیں مسلمان کبھی مذھب پر سمجوتہ نہیں کرتا سید علی رضا  چیئرمین تحریک استحکام پاکستان

مسٹر خان ظلم کی انتہا ھے

مسٹر خان ظلم کی انتہا ھے ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں  200 فیصد اضافہ سونا 4300 سے 103000 تولہ ڈالر 104روپے سے 163 آٹا 700 سے 1100 چینی 2500 سے 4200 گھی 600 سے1035 اور دیگر اشیا کی قیمت میں ھوشربا اضافہ ظلم ھیں اس سے بڑا ظلم آپ کے وزراء اور خود ساختہ نمائندوں کا جھوٹ ڈھٹائئ کی انتہا ھے. شاہ محمود قریشی فرماتے ھیں پتہ نہیں کون لوگ ہیں جو  اورسییز سے تین گناہ کرایہ وصول کررھے ھہں یعنی حکومت آپکی اور آپ کو پتہ نہیں میں حیران ھوں لوگ بات کرتے ھوے اپنی شخصیت اور اور مقام کا پاس بھی نہیں رکھتے یا پھر عوام کو جاھل سمجتے ھہں. وزراء کہتے ھیں حکومت نے پیٹرول سستا کر دیا ھے پیٹرول پمپ ملکان نہں دے رھے واہ کمال ھےیعنی آپ تسلیم کررھے ھیں کہ آٹے کا بہران چینی کا بہران ان سب پر آپ کا اختیار نہیں یعنی لاء اینڈ آرڈر آپ کے کنٹرول میں نہیں تو آپ کو حکومت کرنے کا بھی کوئی حق نیہں ھے کیوں کے اداروں اور تاجروں کا آپ کی بات نہ ماننا آپ کے خلاف عدم اعتماد ھے. آپکی وزیر سٹیج پر فرماتی ھیں کہ برف باری کا زیادہ ھونا وزیر اعظم کا کریڈٹ ھے لیکن اس طرع تو کرونا,بیروز گاری اور مہنگائی اور معیشت کی ذبوں حالی ک...

مسٹر قاضی فائز عیسئی

مسٹر قاضی فائز عیسئی مسٹر خان کی حکومت ویسے ھی الٹے سیدے فیصلوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار ھے الٹا پراجکٹ کے التوا اور اور ایکسپنسس کی وجہ سے بھی تنقید کا نشانہ بن رھی ھے اوپر سے ان اے ٹی ایم کی لوٹ مار جو مسٹر خان کا 23 سال مالی ساتھ دیتے رھے ھیں  ایک اور بڑی مصیبت ھے نیب جس کا نشانہ بننے والے اب اس میں دلچسپی نہیں رکھتے کہ نیب کے قوانین تبدیل کریں کیوں کہ وہ بگت چکے اب وہ اپنی باری کے انتظار می ھیں اب مسٹر عمران کو بگتنا ھے وہ آقا جو یہ سمجھ رھے تھے کہ نیب کے ذریعے ایسا ھو گا کہ لوگ بھاگ جائیں گے اور مسٹر عمران اکیلے میدان میں رہ جائیں گے اب منہ میں انگلیاں ڈال کر عمران کو دیکھ رھے ھیں اور مسٹر عمران ان کی شکل دیکھ رھے ھیں ان لوگوں کو اس بات کا یقیں نہیں تھا کہ اپوزیشن اور چند اصول پرست لوگ ڈٹ جائیں گے جن میں سے ایک ھیں جسٹس قاضی فائز عئیسی ھیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اگر بطورِ سپریم کورٹ کے سینئر جج 25 اکتوبر 2024 کو ریٹائر ہو جانا ہوتا تو شاید اتنا مسئلہ نہ ہوتا لیکن جو چیز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اختیارات کی جنگ میں مستقبل کی منصوبہ بندی پر ریاست کی غیر معمولی اجارہ داری ک...

پروٹوکول

 پروٹوکول تمام حکمران اس پروٹوکول کے غلام ھیں سمیت مسٹر عمران کے بلکہ چپڑاسی سے لیکر وزیر اعظم تک اس پروٹوکول کہ محتاج ھیں. آدھے سے زیادہ بجٹ ان عوامی خدمت گاروں کے لیے باقی کرپشن اور جو 5 فیصد بچتا  ھے وہ عوام پر خرچ ھوتا ھے عوام جو اکثریت ھے مغلوب ھے اور صاحب اقتدار جو اقلیت ھیں   غالب ھیں  جن کے لیے ملک بنا وہ خوار ھیں اور جو انگریز کے پیٹھو تھے اور پاکستان بننے کے مخالف تھے وہ پاکستان کے ما مے بنے ھوے ھیں.کاش عوام اپنی طاقت کو سمجھ کر شخصیت پرستی کی بجائے اچھے لوگوں کو منتخب کرنا شروع کردے تو  عوام کو بہتری ملے یاد رکھنا جتنا قرضہ 70 سال میں لیا گیا ھے موجودہ حکومت 5 سالوں میں لے گی مو جودہ حکومت پاکستان کی ناکام ترین حکومت ھو گی اور اس حکومت کا ھر منصوبہ صرف پیپرز  تک محدود رھے گا اور جو پورا ھو گا وہ 100 گناہ اضافی لاگت سے پورا ھو گا اس حکومت کو لانے کا مقصد ھی ملک کو سو سال پیچھے دھکیلنا ھے اللہ سے دعا ھے کہ پاکستان کی حفاظت فرمائے اور ھر شر اور سازش سے محفوظ فرمائے  آمین