Posts

Showing posts from March, 2021

مسٹر خان کے لیے آئینہ پھر سے

 ‏مسٹر خان ‏1_ایک سال میں کتنا قرضہ لیا کیا یہ ایک سال میں دوسروں سے زیادہ ھے یا کم. ‏2_کیا چندہ مہم کی کامیابی کا اعلان کرنے والے مسٹر خان ڈیم کا کام شروع کر سکے. ‏3_پرائم منسٹر ھاوس اور پریذڈنٹ ھاوس میں یونیورسٹی کااعلان کرنے والے اس کی بنیاد بھی شروع کرسکے. ‏4_سی پیک کا کام سرد خانے میں ڈال دیا گیا. ‏5_کروڑوں خرچ کرنے کے باوجود کیا کرپشن ثابت کرسکے. ‏6_کیا 50 لاکھ میں سے 100 گھر بھی مکمل کر سکے. ‏7_دوسری حکومتوں کے منصوبوں پر تنقید کرنے والے مسٹر خان ان ھی کی نکل کر رھے ھیں. ‏8_کیا مہنگائی بڑھنے کی رفتار دوسری حکومتوں سے کم ھے یا زیادہ ھے. ‏9_ریلوے سیکنڑوں ایکسیڈنٹ کے باوجود کیا اصلاحات کیں ا ‏10_کیا اس حکومت کا معیار خوشامد نھیں جو  جتنا بڑا خوشامندی اتنا بڑا عہدہ. ‏11_چھ ماہ تک بیرونی دورے نھیں کروں گا کیا نھیں کیے. ‏12_کیا تمام پراجیکٹ پر کرتار سنگھ راھدری کو فوقیت نھیں دی گئی. ‏13_کیا قادیانیوں کو اس دور حکومت میں زیادہ نوازا نھیں گیا. ‏14_کیا اس دور میں جتنا علماء اکرام اور اسلامی روایات کا مزاق اڑایا گیا پہلے کبھی نھیں اڑایا گیا. ‏15_کیا گندم,ٹماٹر,ڈالر چینی اور دیگر بحران پید

مسٹر خان کے حواریوں سے آزادی

السلام علیکم و رحمتہ اللہ برکاتہ   پیارے پاکستانیوں  کیوں نہ ہم اپنے تمام سیاسی ، مذہبی، لسانی اور گروہی اختلاف بھلا کر صرف پاکستان کی بقا اور آزادی کی جنگ لڑیں کیونکہ اب کئی صدیوں پہلے ہم پر مسلط کردہ انگریزوں کی غلامی کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے!  1947 سے اب تک کچھ نہیں بدلا ، ہم ابھی بھی ایک کالونی ہیں۔  ہماری پالیسیاں بیرون ملک بنتی ہیں ، ہمارے آقاؤں کی تنخواہ پر امریکہ اور برطانیہ کے شہری اور بظاہر پاکستانی شہری کہلانے والے امریکہ اور برطانیہ کے پٹھوں ان پالیسیوں کو نافذ کرتے ہیں۔ یہ غیر ملکی ٹاؤٹس بڑی تعداد میں پاکستان میں اپنے غیر ملکی آقاؤں کو خوش کرنے کے عوض ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی فیملی سمیت برطانیہ ، امریکہ اور دیگر یورپی ممالک میں شفٹ ہو کر عیاشی کی زندگی بسر کرتے ہیں۔۱۹۴۷  1947 کے بعد سے کچھ نہیں بدلا ہے ماسوائے اس کے کہ ہمیں ایک جھنڈا ، ایک ترانہ اور اپنی گرتی ہوئی کرنسی مل گئی۔  فرق صرف یہ ہے کہ امریکہ کی صورت میں ہمیں اک اضافی ماسٹر مزید مل گیا۔   لہذا امریکہ اور برطانیہ کے ایمان پر ان کے ٹکروں پر پلنے والے اور انکے اشاروں پر ناچنے والے اس ملک کے غریب عوام کیلئے بنیادی ضرو

ضمیر فروشی کی انتہا سٹیٹ بینک آپ کا نہیں رھا

 آج سٹیٹ بینک کو پاکستانی عمل داری سے باہر کردیا گیا آج کے بعد سٹیٹ بینک حکومت پاکستان کے انڈر نہیں بلکہ ورلڈ بینک کے انڈر کام کرے گا ضمیر فروشی کی انتہا ھے کہ آپ نے اپنی معشیت کو گروی رکھ دیا مجھے کبھی بھی پی ٹی آئی کے سپورٹروں پر حیرت نہیں ھوتی ھر پاکستانی کا حق ھے جسے پسند کرے لیکن پی ٹی آئی کو ڈیفنڈ کرنے والوں پر حیرت ھے کہ ان لوگوں نے وطن  پرستی کو شخصیت پرستی تلے دفن کر دیا ھے یا تو یہ لوگ پاگل ھیں یا ذہنی مریض کہ صیح اور غلط کا فرق پتہ نہیں چل رھا سر زمیں پاکستان کی اللہ حفاظت فرمائے اور اس ملک کے سیاستدانوں کو ھدایت عطا فرمائے آمین

مسٹر خان تین کام کر لیں میرا چیلنج

اس میں کوئی شک نہیں لوگوں کی دعاوں ھی کی وجہ سے خان وزیر اعظم بنا اللہ نے لوگوں کی دعائیں قبول کیں اور خان نے کیا کیا بیڑا غرق کردیا ملک کا آدھے لوگ مایوس ھو گئے باقی ھو جائیں گے چلیں آج میں پی ٹی آئی کے تمام سپورٹروں کو چیلنج کرتا ھوں خان تین کام کر دے میں اس کا سپورٹر بن جاؤں گا۔ ۱- کوڈ ۱۹ کی ویکسین پرائیویٹ سیکٹر میں بیچنے کا فیصلہ واپس لیں۔ ۲- چینی چور آٹا چور مالم جبہ سکنڈل اور بزدار کے بھائی کا ۵۷ ھزار کنال اراضی قبضہ کے ذمہ داران کو فوری فارغ کریں- ۳- قادئیانیوں کو دی کئی سہولتیں اور آلاٹ کی گئی زمین فورا واپس لیں ایف آئی اے ڈائریکٹر اور اقوام متحدہ مندوب اور جتنے قادیانی اعلی عہدوں پر بیٹھے ھیں فارغ کریں- —- اس میں مہنگائی اور قرضوں کی بات شامل نہیں کہ خان کہے کہ میرے بس میں نہی اور اگر وہ نہ کرے تو مان جاؤ ان تمام کاموں کا سرپرست اعلی خان خود ھے اور خدا کے لیے اپنا ایمان بچاو خان کا ایمان کیا اللہ کو پتہ ھے لیکن یہ میرا ایمان ھے جو ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہیں رکھتا یا ایسے لوگوں کی ھمایت کرے ان کا ساتھ دے سہولت کاری کرے اس کے لیے چاھے ساری دنیا حرم شریف میں بیٹھ