Posts

Showing posts from June, 2020

خطرہ

    خطرہ       بھائی خطرہ مندر سے نہیں اس کی آڑ میں ملک دشمن عناصر سے ھے جن کو مذھب کی آڑ میں چھپنے کا موقع ملے گا ورنہ آپ ھی بتائے جس شہر میں ھندو نام کے بھی نہیں وھاں اتنے بڑے مندر کی تعمیر اندھے کو بھی سمجھ آتی ھے کہ ھندو آباد کاری کے لیے راہ ھموار کی جارھی ھے اور یہ محب وطن پاکستانیوں کہ لیے لمحہ فکریہ ہے اگر ایسا نہ ھو تو ھندوستان میں مساجد کیوں شہید کی جاتی ھیں بھائی یہ مسلئہ سیاسی نہیں مذھبی ھے بحثیت مسلمان ھمیں اس کی مخالفت کرنی چاھیے جو وڈیو آپ نے پوسٹ کی ھے وہ اندرونی جہالت کا نمونہ ھے لیکن اس کا مطلب یہ ھرگز نہیں ک ھم کافروں کے لیے دروازے کھول دیں تاکہ وہ جب چاھیں سازش کریں بھائی محترم انسان کو لبرل ھونا چاھیے یعنی جدید سوچ کا حامل مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ انسان اپنی مذھبی اور اخلاقی قدروں کو نظرانداز کر دے ھمیشہ یاد رکھیں مسلمان کبھی مذھب پر سمجوتہ نہیں کرتا سید علی رضا  چیئرمین تحریک استحکام پاکستان

مسٹر خان ظلم کی انتہا ھے

مسٹر خان ظلم کی انتہا ھے ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں  200 فیصد اضافہ سونا 4300 سے 103000 تولہ ڈالر 104روپے سے 163 آٹا 700 سے 1100 چینی 2500 سے 4200 گھی 600 سے1035 اور دیگر اشیا کی قیمت میں ھوشربا اضافہ ظلم ھیں اس سے بڑا ظلم آپ کے وزراء اور خود ساختہ نمائندوں کا جھوٹ ڈھٹائئ کی انتہا ھے. شاہ محمود قریشی فرماتے ھیں پتہ نہیں کون لوگ ہیں جو  اورسییز سے تین گناہ کرایہ وصول کررھے ھہں یعنی حکومت آپکی اور آپ کو پتہ نہیں میں حیران ھوں لوگ بات کرتے ھوے اپنی شخصیت اور اور مقام کا پاس بھی نہیں رکھتے یا پھر عوام کو جاھل سمجتے ھہں. وزراء کہتے ھیں حکومت نے پیٹرول سستا کر دیا ھے پیٹرول پمپ ملکان نہں دے رھے واہ کمال ھےیعنی آپ تسلیم کررھے ھیں کہ آٹے کا بہران چینی کا بہران ان سب پر آپ کا اختیار نہیں یعنی لاء اینڈ آرڈر آپ کے کنٹرول میں نہیں تو آپ کو حکومت کرنے کا بھی کوئی حق نیہں ھے کیوں کے اداروں اور تاجروں کا آپ کی بات نہ ماننا آپ کے خلاف عدم اعتماد ھے. آپکی وزیر سٹیج پر فرماتی ھیں کہ برف باری کا زیادہ ھونا وزیر اعظم کا کریڈٹ ھے لیکن اس طرع تو کرونا,بیروز گاری اور مہنگائی اور معیشت کی ذبوں حالی کا بھی کری

مسٹر قاضی فائز عیسئی

مسٹر قاضی فائز عیسئی مسٹر خان کی حکومت ویسے ھی الٹے سیدے فیصلوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار ھے الٹا پراجکٹ کے التوا اور اور ایکسپنسس کی وجہ سے بھی تنقید کا نشانہ بن رھی ھے اوپر سے ان اے ٹی ایم کی لوٹ مار جو مسٹر خان کا 23 سال مالی ساتھ دیتے رھے ھیں  ایک اور بڑی مصیبت ھے نیب جس کا نشانہ بننے والے اب اس میں دلچسپی نہیں رکھتے کہ نیب کے قوانین تبدیل کریں کیوں کہ وہ بگت چکے اب وہ اپنی باری کے انتظار می ھیں اب مسٹر عمران کو بگتنا ھے وہ آقا جو یہ سمجھ رھے تھے کہ نیب کے ذریعے ایسا ھو گا کہ لوگ بھاگ جائیں گے اور مسٹر عمران اکیلے میدان میں رہ جائیں گے اب منہ میں انگلیاں ڈال کر عمران کو دیکھ رھے ھیں اور مسٹر عمران ان کی شکل دیکھ رھے ھیں ان لوگوں کو اس بات کا یقیں نہیں تھا کہ اپوزیشن اور چند اصول پرست لوگ ڈٹ جائیں گے جن میں سے ایک ھیں جسٹس قاضی فائز عئیسی ھیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اگر بطورِ سپریم کورٹ کے سینئر جج 25 اکتوبر 2024 کو ریٹائر ہو جانا ہوتا تو شاید اتنا مسئلہ نہ ہوتا لیکن جو چیز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اختیارات کی جنگ میں مستقبل کی منصوبہ بندی پر ریاست کی غیر معمولی اجارہ داری کے لئ

پروٹوکول

 پروٹوکول تمام حکمران اس پروٹوکول کے غلام ھیں سمیت مسٹر عمران کے بلکہ چپڑاسی سے لیکر وزیر اعظم تک اس پروٹوکول کہ محتاج ھیں. آدھے سے زیادہ بجٹ ان عوامی خدمت گاروں کے لیے باقی کرپشن اور جو 5 فیصد بچتا  ھے وہ عوام پر خرچ ھوتا ھے عوام جو اکثریت ھے مغلوب ھے اور صاحب اقتدار جو اقلیت ھیں   غالب ھیں  جن کے لیے ملک بنا وہ خوار ھیں اور جو انگریز کے پیٹھو تھے اور پاکستان بننے کے مخالف تھے وہ پاکستان کے ما مے بنے ھوے ھیں.کاش عوام اپنی طاقت کو سمجھ کر شخصیت پرستی کی بجائے اچھے لوگوں کو منتخب کرنا شروع کردے تو  عوام کو بہتری ملے یاد رکھنا جتنا قرضہ 70 سال میں لیا گیا ھے موجودہ حکومت 5 سالوں میں لے گی مو جودہ حکومت پاکستان کی ناکام ترین حکومت ھو گی اور اس حکومت کا ھر منصوبہ صرف پیپرز  تک محدود رھے گا اور جو پورا ھو گا وہ 100 گناہ اضافی لاگت سے پورا ھو گا اس حکومت کو لانے کا مقصد ھی ملک کو سو سال پیچھے دھکیلنا ھے اللہ سے دعا ھے کہ پاکستان کی حفاظت فرمائے اور ھر شر اور سازش سے محفوظ فرمائے  آمین