Posts

Showing posts from November, 2024

پاکستان اور پولیٹیکل پارٹیز

پاکستان میں تمام بڑی پارٹیاں ن لیگ پپلز پارٹی تحریک انصاف عدم برداشت کا شکار ہیں الیکشن رزلٹ کو تسلیم نہ کرنا حکومت کو نہ چلنے دینا اور ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانا عام بات ہے جس کی وجہ سے بیرونی سرمایہ آتا نہیں اور اگر کوئی غلطی سے آجائے تو دگنی قیمت پر بھی تیار نہیں ہوتا ہے سی پیک جیسے بہترین منصوبے بھی التوا کا شکار ہے ہمارے ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے خطے کے تمام ملک ہم سے آگے نکل گئے ہے ہمارے ملک میں سیاسی پارٹیاں اور ان کے لیڈران جمہوریت کا راگ الاپتے ہیں لیکن ان کی اپنی پارٹیوں میں جمعوری اقدار کو پامال کیا جاتا ہے ان کے لیڈران نسل در نسل اپنا قبضہ پارٹی پر جما کر رکھتے ہیں سچ پوچھو تو بس تین چار خاندان سیاست پر قبضہ جما کر بیٹھے ہیں جو پارٹی اقتدار میں ہے وہ باقی پارٹیوں کو انتقام کا نشانا بناتی ہے اور جو اقتدار میں نہیں ہوتی وہ جائز ناجائز جو بھی طریقہ ہو حکومت کو نیچے گرانے میں لگی رہتی ہے آج ان بیوقوفیوں کی وجہ سے ہمارا ملک معاشی سیاسی اور اخلاقی زبوں حالی کا شکار ہے اور ان پارٹیوں کی آپسی دشمنی کا فائدہ غیر جمعوری طاقتیں اٹھاتی ہیں اور حکومتیں ہمیشہ کمزور رہتی ہیں پ...

تحریک لبیک بمقابلہ تحریک انصاف

تحریک لبیک بمقابلہ تحریک انصاف عمران خان کی گورنمنٹ اور تحریک لبیک حکومت کا خونی کھیل حکومت کا تاریخی لاٹھی چارج اور بیشمار شہادتیں ۲۴ نومبر کا ایکشن اس کے مقابلہ میں اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہیں بلکہ میرا ماننا ہے نواز شریف کا زوال ممتاز قادری کو پھانسی دینا اور عمران کازوال تحریک لبیک کے سینکڑوں کارکنوں اور بابا جی کی شہادت اور علماء کی تزلیل ہے آج تحریک لبیک سیاسی طور پر ناکام صحی لیکن سٹریٹ پاور میں نمبر ون ہے اور تحریک انصاف کا زوال اسقدر شدید ہے کہ اسکی کال پر سندھ اور پنجاب بلوچستان اور گلگت بلتستان سے کوئی خاص نمائندگی دیکھنے میں نہیں آئی ہے اور کے پی کے میں حکومت کوئی پاور شو نہیں دیکھا سکی پریڈ گراونڈ سے اچانک ڈی چوک کی طرف روانگی صرف کراؤڈ نہ ہونے کی شرمندگی سے بچنے کے لئے تھا درحقیقت تحریک انصاف میں کوئی قربانی دینے کو تیار نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ ایک سال میں آپ کو تحریک انصاف میں بے حد معزولی دیکھنے میں آئی ہے اس کی وجہ عمران کی ہدایت پر عمل نہ کرنا ہے اور ان کی مرضی کا رزلٹ نہ دینا ہے اس وقت تحریک لبیک کے پاس ایک بہترین اور مخلص اور مظبوط قیادت موجود ہے جبکہ تحریک انصا...

عمران خان کا حقیقی مسلہ

عمران خان بلا شبہ ایک باصلاحیت اور انرجیٹک لیڈر ہیں اور واحد لیڈر ہیں جو ناصرف نوجوان نسل کہ ں کہ مقبول ترین لیڈر ہیں بلکہ ذولفقار علی بھٹو کے بعد وہ سواحد لیڈر ہیں جو یکساں طور پر پاکستان کے تمام طبقوں میں مقبول ہیں اور تبدیلی کی علامت سمجھے جاتے ہیں سترہ سال کی جدو جہد کے بعد آخر کار ۰۱۳ میں انہیں وہ پہلی بار بڑی کامیابی ہوئی اور ۲۰۱۸ میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوئے لیکن کیوں کہ سیاسی تجربہ نہ رکھتے تھے اپنے دو ٹوک انداز اور نامناسب ساتھیوں کے ساتھ کی وجہ سے وہ ملکی سطع پر کوئی بڑا کارنامہ سر انجام نہ دے سکے بیوقوف مشیروں کی وجہ سے ان کی حکومت ساڑھے تین سال میں ہی ختم ہو گئی اپوزیشن میں بیٹھ کر سیاست کرنے کی بجائے وہ سٹریٹ پاور کے زریعے حکومت کے حصول کے لئے نکل پڑے حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیا لیکن غلطی یہ کی ایک ساتھ حکومت اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ محاظ آرائی شروع کر دی جس کی وجہ سے چند شر پسند عناصر کی وجہ سے آج وہ جیل میں بیٹھے ہیں اور جیل سے رہائی کا معاملہ بھی ان کی ضدی شحصیت کی وجہ سے اٹکا ہوا ہیں جموریت کا حسن یہ ہے کہ تنقید اور تکلیف کو برداشت کیا جائے ماضی کو بل...