ایران پر امریکی حملہ عالمی ضمیر کے جاگنے کا وقت انصاف اور امن کا تقاضہ
ایران پر امریکی حملہ: عالمی ضمیر کے جاگنے کا وقت، انصاف اور امن کا تقاضا
تمہید
امریکہ نے اچانک ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا، لیکن حیران کن طور پر ان تنصیبات سے کسی قسم کی تابکاری کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ یہ اس طویل جھوٹ کو بے نقاب کرتا ہے جو امریکہ اور اسرائیل سالوں سے دنیا کو یہ باور کرانے کے لیے بولتے آ رہے تھے کہ ایران جوہری ہتھیار بنا رہا ہے۔ یہ حملہ صرف ایران نہیں، پوری دنیا کے امن پر حملہ ہے۔
جھوٹ کی بنیاد پر عالمی خوف
ایران پر الزام تراشی کا مقصد ہمیشہ اس کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچانا اور اسے اقتصادی طور پر کمزور کرنا رہا ہے۔ لیکن جب حملے کے بعد بھی کوئی جوہری مواد برآمد نہیں ہوا تو یہ سوال لازمی پیدا ہوتا ہے:
کیا واقعی ایران جوہری خطرہ تھا یا یہ سب طاقت کے توازن کو قائم رکھنے کا ایک بہانہ تھا؟
ٹرمپ کا ناکام امن ایجنڈا
ڈونلڈ ٹرمپ جو اپنے آپ کو “امن کا سفیر” دکھانا چاہتے تھے، اب ایک جنگی قائد کے طور پر پہچانے جا رہے ہیں۔ نوبل انعام کا خواب خاک ہو چکا، اور امریکی کانگرس، سینیٹ، اور عوام کی نفرت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مواخذے کی بازگشت دوبارہ سنائی دے سکتی ہے۔
ایران کی اخلاقی فتح
ایران نے اس سنگین صورتحال میں تدبر، صبر اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کا مظاہرہ کیا۔ جو تنصیبات نشانہ بنیں، وہ تابکاری سے خالی نکلیں، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لیے تھا۔ یہ ایک اخلاقی فتح ہے جو ایران کی عالمی حیثیت کو مضبوط کرتی ہے۔
ایشیائی ممالک کا امتحان
اب روس، چین، ترکی اور پاکستان جیسے ممالک کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ امریکی تسلط کے ماتحت رہنا چاہتے ہیں یا ایک آزاد اور خودمختار عالمی نظام کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
غیرجانبداری اب کوئی آپشن نہیں، کیونکہ اگلی جنگ مشرق وسطیٰ تک محدود نہیں رہے گی۔
اقوامِ متحدہ کی خاموشی
اقوامِ متحدہ کا کردار مایوس کن ہے۔ اگر اب بھی یہ ادارہ فعال نہ ہوا تو اس کی ساکھ کو سخت دھچکا پہنچے گا۔ دنیا کو ایک نئے “عراق” یا “لیبیا” کی نہیں، انصاف اور سچ کی ضرورت ہے۔
سفارشات
اقوام متحدہ ایک آزاد بین الاقوامی کمیشن تشکیل دے جو ایران کی متاثرہ تنصیبات کا جائزہ لے اور مکمل رپورٹ جاری کرے۔
. اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل امریکہ کے یکطرفہ حملے کی مذمت کرے۔
. روس، چین، پاکستان اور ترکی جیسے ممالک ایک مشترکہ اجلاس بلائیں تاکہ عالمی امن کا متبادل نظام تیار کیا جا سکے۔
تمام ممالک بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں اور جھوٹ پر مبنی حملوں کی سیاست کو مسترد کریں۔
نتیجہ: سچ اور انصاف کی عالمی صدا
یہ محض ایران کا معاملہ نہیں، بلکہ پوری دنیا کے ضمیر کا امتحان ہے۔ اگر ہم آج ظلم کے خلاف آواز نہ اٹھائیں تو کل ہر قوم اس کا شکار بن سکتی ہے۔
آئیں ہم مل کر ایک ایسا عالمی نظام بنائیں جہاں طاقتور نہیں بلکہ سچ، قانون، اور انصاف کی حکمرانی ہو۔
Buhat khub kaha
ReplyDeleteGreat
ReplyDeleteBilkul sahi Kaha
ReplyDeleteImpressive
ReplyDelete