مسٹر عمران اور ملکی سیاست

مسٹرعمران خان چئیرمین تحریک انصاف پاکستان 

ا                                                                                                      

گزشتہ دو دہائیوں سے آپ کی محنت لگن اور کاوشوں  دن رات کی محنت سے نہ صرف پاکستان کیلئے  کرکٹ  ورلڈ کپ کے فاتح بنے بلکہ آپ نے پاکستان کا سب سے بڑا کینسر کا ادارہ شوکت خانم پاکستانی عوام کو دیا جو لاھور کے بعد پشاور اور اب کراچی میں بھی شروع ھونے جارھا ھے اس کے ساتھ آپ نے اپنی انتھک محنت سے پاکستان کی سیاست میں ریجم چینج لے کر آئے پاکستانی سیاست جو کئی دہائیوں سے دو پارٹی سسٹم اور چند شخصیات کے گرد گھوم رھی تھی آپ نے اس سحر کو ٹوڑ کر انقلاب کی بنیاد رکھی ان لوگوں کو یعنی جو لوگ سیاست کو گالی سمجھتے تھے سیاست میں سرگرم کیا اور نوجوان نسل کی آواز بنے اور اپوزیشن میں رہ کر حکومت کو ٹف ٹائم دیا اور پھر حکومت میں آکر اپوزشن کو ٹف ٹائم دیا جب کوششوں کے باوجود آپکی حکومت نہ گرائی جاسکی تو سب  نے مل کر ایک سازش کے تحت آپکی حکومت کو گرا دیا۔                                                                                                                                               

مسٹر خان آپ بائیس کڑوڑ عوام کی امید ھو،میرے خیال میں پاکستان میں بہت لیڈر ھوے لیکن آپ ایک قومی لیڈر کی حثیت سے سامنے آئے ۔ لیکن افسوس آپ جب حکومت میں آئے تو آپ اپنے وعدے پورے نہ کر سکے بلکہ آپ نے بی آر ٹی مالم جبہ توشہ خانہ جیسے کئی سکینڈل اپنی جھولی میں ڈال لئے آپ نے اپنی ضد آنا اور میں نہ مانو اور اپنے مغرور رویے کی وجہ سے اپنی خوبیوں کو ختم کر لیا آپ زیادہ بولتے ھیں اور اکثر سوچے بغیر بولتے ھیں جس کی وجہ سے آپ نے کئی دوستوں کو اپنا دشمن بنا لیا ھے آج وہ لوگ جو کل آپ آپ کے دوست اور طاقت تھے ان کو اپنا دشمن بنا لیا آپ لیڈر تو بن گئے ھیں بلا شبہ آپ اکیسویں صدی کے پاپولر ترین پاکستانی لیڈر ھیں لیکن آپ اس بات جو سمجھ نہیں پائے کہ انسان جتنا طاقتور اور مشہور ھوتا ھے اتنا ھی اس پر ذمہ داریاں عائد ھو جاتی ھیں آپ کو اپنا رویہ اپنا لائف سٹائل بکنا ھوتا ھے بلکہ بہت سی خواہشات کی قربانی دینا پڑتی ھے حور جیسی بیوی کو ٹھکرا کر آج آپ گلی کے کنکر اپنے دامن میں سجاتے پھر رھے ھیں آپ کو اپنی شہرت طاقت اور عوام میں عزت اگر آپ نے قائم رکھنی ھے تو آپ کو اپنی ذاتی زندگی کو داو پر لگانا ھوگا ورنہ داستان نہ رھے گی داستانوں میں اور جو مسخرے آپ کے ارد گرد بیٹھے ھیں ان کو یا فارغ کرنا ھو گا یا ان کو ایک ضابطہ میں باندھنا ھوگا تاکہ یہ لوگ بونگیاں مار کر آپ کی ساکھ کو اور برباد نہ کریں۔                                                                                                                                                   

مسٹر خان عوام آپ سے امید کرتی ھے کہ آپ ھر محاز پر چوروں کا ڈٹ کر مقابلہ کرو جلسوں مارچ اور سٹریٹ پاور کے آپ بادشاہ ھیں لیکن پارلیمنٹ کا بے تاج بادشاہ آپ کو بننا ھے ھر محاز پر عوام چاھتی ھے آپ خود لڑیں آپ جو کرسکتے ھیں وہ کوئی نہیں کر سکتا پارلیمنٹ میں چوروں کو آزاد چھوڑنا عوام کے حق میں بہتر نہیں ھے آپ ھمیشہ فرنت فٹ پر کھیل کر کامیاب ھیں بیک فٹ پر کھیلنا آپ کی شان نہیں ھے آپ اگر چاھیں تحریک انصاف اپنے بل بوتے پر روزگار پیدا کرسکتی ھیں انصاف سوشل بینکنگ کے زریعے سمال انڈسٹری میں انقلاب لا سکتی ھے دوسرے ممالک کی مدد سے کس انڈسٹری کو پھر سے فعال بنا سکتے ھیں پاکستانی ھیں تو پاکستانی خریدو کیس پالیسی کہ تحت ڈالر کے اخراج کو روکا جاسکتا ھے اس ملک کو اس بار عوامی نہیں بلکہ سیاستدانوں کی قربانی چاھیے  ایسی پالیسی بنائی جا سکتی ھے کہ ملک میں معاشی انقلاب آ جائے گا آپ حکومت میں ھوں یا نہ ھوں آپ قوم کے وزیر اعظم ھی رھیں گے۔ میں ڈرتا ھو اللہ نہ کرے اگر مخالف اپنی سازشوں میں کامیاب ھو گئے تو ملک پھر کئی دہائیوں تک دو پارٹی سسٹم اور چند شخصیات کے قبضہ میں چلا جائے گا اسمبلیوں  کو تحلیل کرنا موجود طاقت کسی اور ھو ھےکرنے کے مترادف ھو گا آپ کو خود کو پارلیمانی لیڈر ثابت کرنا ھوگا میری خواہش ھے کہ آپ کامیاب ھوں پاکستان کا  خیر خواہ

     پاکستان زندہ آباد                                                      

Comments

Popular posts from this blog

کردار کشی کی سیاست

انڈے ڈبل روٹی پر پابندی

مسٹر خان سو چھتر اور سو پیاز