مسٹر عمران قوم اور پاکستان نہیں اپنی سوچ لیکر چل پڑے ھیں

 مسٹر عمران پروردگار کبھی دے کر اور کبھی چھین کر آزماتا ھے کل کی بات ھے آپ پاکستان کی طاقتور شخصیت تھے میں آپ پر تنقید نہیں کروں گا اور نہ آپ کی کارکردگی پر سوال آٹھاوں گا بلکہ صرف آپ کو سمجھاؤں گا جب انسان کہ پاس سب کچھ ھوتا ھے وہ بھول جاتا ھے کہ جو آج ھے کل چھن بھی سکتا ھے عقل مند انسان وہ ھوتا ھے جو اس کے پاس ھو اس کو خرچ کرتے ھوے کچھ برے وقت کے لیے بچا کر رکھےخواہ وہ دولت  طاقت یا عزت ھو تاکہ وقت پرے تو اس کو استمعال کرسکتے ھیں آپ پاکستانی مزاج کو نہیں جانتے جب یہ اپناتے ھیں تو دل سے آپناتے ھیں جب دل سے اتارتے ھیں تو مڑ کر نہیں دیکھتے آپ اور ن لیگ میں یہ فرق ھے اس نے برے وقت کا مقابلہ کیا اور کچھ سانسیں بچا کر رکھیں اور وقت آنے پر اب وہ ان کا استمال کر رھی ھے آپ نے سب کچھ داو پر لگا دیا ھے اگر آپ کا اجتجاج کامیاب نہیں ھوتا تو آپ اپنی اور اپنے کارکنوں کی انرجی اور سپورٹر کی سپورٹ اور سپانسر کی آماونٹ ختم کر دو گے اور اگر ن لیگ اپنی مدت پوری کرنے میں کامیاب ھو گئی تو آپ طاقت سے الیکشن نہیں لڑ سکو گے اور اپوزیشن میں بیٹھنا پرے گا آپ ایک سال او پوزیشن میں بیٹھنے کے لیے تیار نہیں پانچ سال کیسے بیٹھیں گے یعنی آپ الیکشن جھوٹا قرار دے کر پھر سڑکوں پر ھوں گے یہ عوام کتنی بار آپ کے ساتھ نکلے گی آپ اپنا سیاسی کرئیر داو پر لگا رھے ھیں آپ کے پاس صحیع وقت تھا اپوزئیشن میں بیٹھ کر اپنی غلطیوں پر غور کرتے اور اور آنے والے الیکشن میں پوری طاقت سے حصہ لیتے اور دوبارہ حکومت میں آکر کارکردگی بہتر کرتے اور اپنی پارٹی کو مستقل بنیادوں پر مظبوط کرتے مگر آپ خود کو اور اپنی سوچ کو لیکر چل پڑے ھیں قوم اور پاکستان کو بھول گئے ھیں 

سید علی رضا 

تحریک استحکام پاکستان

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

کردار کشی کی سیاست

انڈے ڈبل روٹی پر پابندی

مسٹر خان سو چھتر اور سو پیاز