عالم دین کا کاروبار کرنا درست ھے

 آج کل جناب مولانا طارق جمیل صاحب کے کاروبار کو لیکر بہت بحث چل رھی ھے کچھ لوگوں کا خیال ھے کہ یہ درست نہیں ایسا سوچنا بیمار ذہنوں کا کام ھے بیشک کچھ لوگ مولانا کو پسند نہ کرتے ھوں یا ان کی شخصیت سے اختلاف رکھتے ھوں لیکن ان کے برانڈ کی لانچنگ پر تنقید کرنا درست نہیں کیوں کہ رسول عربی صلی اللہ علیہ و آل وسلم سے لیکر خلفہ راشدین اور صحابہ اکرام دینی خدمات و جہاد کے ساتھ ساتھ کاروبار بھی کرتے تھے اس لیے ان کو تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاھیے ہمارے معاشرے میں ایک بیمار سوچ بڑھ رھی ھے ھم دوسروں کی غلطیوں کے جج بن جاتے ھیں اور اپنی غلطیوں کے وکیل عدم برداشت کے ساتھ ساتھ ھمارے معاشرے میں ایک بیماری بڑی تیزی سے بڑھ رھی ھے اور وہ ھے کہ آپ مانگو یا نا مانگو آپ کو نسخہ اور فتوی آسانی سے مل جائے گا بہتر ھے کہ ھم دوسروں پر تنقید کی بجائے خود درست سمت اختیار کریں تاکہ اللہ ھم سے راضی ھو

Comments

Popular posts from this blog

کردار کشی کی سیاست

انڈے ڈبل روٹی پر پابندی

مسٹر خان سو چھتر اور سو پیاز