خوبصورت زندگی

زندگی اتنی خوبصورت ھے کہ اگر انسان اپنے اندر کی خوبصورتی کو پہچان لے تو اس کہ لیے دنیا کے رنگ پھیکے پڑھ جاتے ھیں وہ خود میں خوش رھتا ھے دنیاوی رویے اور چیزیں بے معنی ھو جاتی ھیں انسان دوسروں کو دے کر خوش ھوتا ھے اور دوسروں سے امید نہ رکھ کر خوش رھتا ھے انسان خود اپنے اندر ایک آرمی ھوتا ھے ھر دکھ اور ظلم کا مقابلہ کر سکتا ھے چاھے تو پوری دنیا سے ٹکر لے سکتا ھے بس خود پر بھروسے اور ہمت کی ضرورت ھوتی ھے۔

لوگ آپ کو تکلیف پہچانے میں صرف ایک ھی صورت میں کامیاب ھو سکتے ھیں کہ آپ اپنی کئیر چھوڑ دو آپ خود کو دوسروں کہ لیے اگر بدل دو گے وہ آپ کو کمزور سمجھیں گے اور آپ کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے ھمیشہ اپنی زندگی جئیں جیسے آپ چاھتے ھیں دوسروں کی پروہ مت کریں اور دوسروں کے بتائے طریقے پرزندگی مت گزاریں زندگی کا سکون برباد ھوجائے گا ویسے جئیں جیسے آپ کا دل چاھتا ھے بس نہ کسی سے برا سلوک کریں اور نہ کسی کا سلوک اپنے مزاج کے خلاف برداشت کریں ورنہ لوگ آپ کو اذیت پسند بنا دیتے ھیں اور آپ ھر تکلیف کو مقدر سمجھ کر خاموش رھنا سیکھ جاتے ھیں اللہ نے انسان کو سوجھ بوجھ عطا کی ھے تاکہ وہ اپنی تکلیفوں کو دور کرے اللہ چاھتا ھے انسان خوش رھے جس کے لیے اللہ نے دو قانون بنائے ھیں ایک قانون شریعت اور دوسرا قانون فطرت۔

قانون شریعت میں غلطی کی معافی ھے اللہ جسے چاھے معاف کردے لیکن عزیز م قانون فطرت میں معافی نہیں مثال کے طور پر جلا یا خراب کھانا کھانے سے پیٹ خراب ھوگا زیادہ مصالحہ کھانے سے سینہ جلے گا شراب پینے سے گردے خراب ھوں گے سیگرٹ پینے سے پھیپھڑے خراب ھوں گے برائی کرو گے برائی ملے گی قانون شریعت عمل کی چیز ھے اور قانون فطرت پرھیز کی چیز ھے ھماری زندگی محبت پر ٹکی ھے جتنے اندر سے سچے ھوں گے اتنے پرسکون رھیں گے سوال یہ نہیں کہ لوگ ھمیں کیا سمجھتے ھیں بلکہ اھم یہ ھے ھم خود کو کیا سمجھتے ھیں اللہ ھمیں آسانیاں فراہم کرے آمین

Comments

Popular posts from this blog

کردار کشی کی سیاست

انڈے ڈبل روٹی پر پابندی

مسٹر خان سو چھتر اور سو پیاز