امام جعفر صادق علیہ السلام اور علم نجوم کے بارے میں غلط فہمیاں
امام جعفر صادق علیہ السلام اور علم نجوم کے بارے میں غلط فہمیاں
کیا امام جعفر صادقؑ نے علم نجوم سکھایا تھا؟
کچھ افراد کا دعویٰ ہے کہ “علم نجوم” امام جعفر صادقؑ کا سکھایا ہوا علم ہے اور بعض “زائچے” یا “علم الجفر” کو امامؑ سے منسوب کر کے اس پر دینی جواز تلاش کرتے ہیں۔
یہ بات تحقیق، تاریخ اور اہل بیتؑ کے اصل نظریات کے خلاف ہے۔
1. امام جعفر صادقؑ کا مقام علمی:
امام جعفر صادق علیہ السلام اہل بیتؑ کے چھٹے امام اور علومِ دینیہ کے عظیم امام تھے۔ ان کے شاگردوں میں امام ابو حنیفہؒ اور امام مالکؒ جیسے فقہاء بھی شامل ہیں۔
ان کا اصل دینی پیغام تھا:
“اپنی تقدیر پر اللہ پر بھروسہ کرو، اعمال پر توجہ دو، ستاروں پر نہیں”
امام جعفر صادقؑ کی زیادہ تر تعلیمات ہمیں توحید، علم طب، فقہ، اخلاق اور دعاؤں میں ملتی ہیں — نجوم یا زائچے نہیں۔
2. علم نجوم کی نسبت امامؑ کی طرف جھوٹ ہے
علماء اہل سنت و اہل تشیع، دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ:
علم جفر” اور “علم نجوم” کے نام پر امام جعفر صادقؑ سے منسوب کئی کتابیں اور باتیں من گھڑت ہیں۔
کیونکہ ان کی اصل کتابیں، اقوال، اور شاگردوں کی روایات میں اس کا کوئی ثبوت نہیں۔
مشہور اہل تشیع محقق شیخ عباس قمیؒ اور اہل سنت کے ابن تیمیہؒ نے بھی ایسے دعووں کو بے بنیاد قرار دیا۔
3. جعلی کتابیں اور نجومیوں کی چالاکیاں
بعض لوگ “مکتوبات امام صادق” یا “علم الجفر” کے نام سے جھوٹی کتابیں پھیلاتے ہیں تاکہ:
• اپنے کاروبار کو دینی رنگ دیں
• معصومینؑ کے نام پر لوگوں سے پیسہ لیں
• جادو، عملیات یا زائچوں کو مذہب سے جوڑیں
یہ سب باتیں بدعت، تحریف اور گمراہی کے زمرے میں آتی ہیں۔
امام جعفر صادقؑ کا اصل پیغام
“التَّقْوَى فِي الدُّنْيَا رَأْسُ كُلِّ خَيْرٍ”
ترجمہ: دنیا میں تقویٰ ہر بھلائی کی جڑ ہے۔
یعنی امامؑ نے کبھی تقدیر، مشکلات، یا رزق کو ستاروں سے جوڑنے کا درس نہیں دیا۔ آپ کا سارا زور تقویٰ، عقل، علم، صبر اور عمل صالح پر تھا۔
نتیجہ: امام جعفر صادقؑ کو علم نجوم سے جوڑنا علمی خیانت ہے
• امام صادقؑ علم و عقل کے امام تھے، جادو، زائچوں اور ستاروں کے نہیں
• جو لوگ ان کی طرف ان باتوں کو منسوب کرتے ہیں، وہ عوام کو گمراہ کرتے ہیں
• نجومی، عملیات کرنے والے اور جھوٹے پیر ان باتوں کو امام کے نام سے جوڑ کر مذہب فروشی کرتے ہیں
آخری بات:
“جو اللہ کے سچے ولی ہوتے ہیں، وہ لوگوں کو اللہ کی طرف بلاتے ہیں، ستاروں کی طرف نہیں!”
بیشک
ReplyDeleteBuhat khub
ReplyDeleteRight 👍🏻
ReplyDelete