مسٹر خان قادیانیوں کواقلیتی حقوق نہیں دے سکتے

مسٹر خان قادیانیوں کو اقلیتی حقوق نہیں دیے جاسکتے ھیں کیوں کہ یہ تو ھر کوئی جانتا ھے کہ قادیانی کافر ھیں اسکی وجہ بھی سب جانتے ھیں کہ وہ توحید کو مانتے ھیں مگر ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآل وسلم پر ایمان نہیں رکھتے ھیں بقول ان کے نبوت جاری ھے اور وہ مرزا غلام احمد کافر کو نبی اور ان کی اولادوں کو نبی کا سلسلہ مانتے ھیں جو کہ ایک خود ساختہ جھوٹ ھے اگر آپ غور کریں تو آپ کو ان کی کتابوں میں تضاد ملے گا کبھی یہ مرزا غلام احمد کو نبی اور کبھی امام مہدی ثابت کرنے کی کوشش کرتے ھیں جو سراسر جھوٹ ھے آئیے دلیل سے بات کریں اگر ھم غلام احمد کے لفظی معنی پر غور کریں تو پتہ چلتا ھے احمد کا غلام جو اپنے نام سے ھی ھمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآل وسلم کا غلام ثابت ھوتا ھے وہ نبی کیسے ھو سکتا ھے اللہ نے تقریباً ایک لاکھ چوبیس ھزار پیغمبر مبعوث فرمائے جن میں سے کسی کا نام دو لفظی نہ تھا یک حرفی تھا جیسے موسی عیسی و دیگر انبیا اکرام اب آئیے امامت کی طرف تاریخ شاھد ھے کہ تمام آئمہ اکرام اولاد علی کرم اللہ وجہ کی اولادوں میں سے ھیں تو آخری امام مہدی بھی ان کی اولاد ھی ھوگا لیکن مرزا غلام کہیں سے بھی اہل بیت اطہار کی اولاد ثابت نہیں ھوتا ھے

اب چلتے ھیں اقلیتی حقوق کی طرف جب سے پاکستان بنا ھے مختلف حکومتوں یا ان کے ارکان کو خرید کر اقلیتی حقوق لینے کی کوشش کی  لیکن ناکامی کامنہ دیکھنا  پڑا آخر انہیں کیوں اقلیتی حقوق نہیں دیے جاسکتے اس کی وجہ۔

اگر قادیانیوں کو اقلیتی حقوق دیے تو وہ اپنی عبادت گا ھیں بنا سکے گے اور تحریف شدہ قرآن اور اپنی تبلیغ کرسکیں گے اور انہیں کھلم کھلا کم علم مسلمانوں کو ورغلانے کی کھلی چھٹی مل جائے گی جو کسی بھی صورت اسلامی ریاست میں قابل قبول نہیں ھے۔

اس کو اس مثال سے سمجھیں اگر مغرب جو کہ لبرل ھیں اور آزادی رائے کہ بڑھے حامی ھیں وہاں کو ایسا فرقہ وجود میں آئے جو کہیے میں عیسائی ھوں لیکن حضرت عیسی کو نبی نہیں مانتا تو کیا اسے تبلیغ کی اجازت دی جائے گی یا چرچ بنانے کی اجازت دی جائے گی ھرگز نہیں اسی طرع اگر کوئی یہودیوں میں ایک فرقہ بنائے اور خانقاہیں یعنی ان کی عبادت گا ھیں بنانا چاھے لیکن موسی علیہ اسلام کو نہ مانے کیا وہ اجازت دیں گے ھرگز نہیں۔

تو مسلمان کیسے اجازت دے سکتے ھیں ۔

قادیانی خود کو مسلمان کہنا بند کریں قرآن کو اپنی کتاب کہنا بند کریں پوری دنیا میں اعلان کریں کہ یہ نہ تو مسلمان ھیں اور نہ ھی ان کا تعلق اسلام سے ھیں بلکہ وہ قدیانی کافر ھیں کوئی اور مذھب رکھتے ھیں تو سوچا جاسکتا ھے قادیانیت کو ایک نئے مذھب کے طور پر پیش کریں ۔

مسلۂ کیا ھے وہ یہ ھے کہ اسلام کا نام استمعال کرتے ھیں قرآن میں تحریف کرتے ھیں اور ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآل وسلم کا انکار کرتے ھیں قادیانیت اسلام کا نام استمعال کرکے  اس کی شریعت اور بنیادی عقائد میں بگاڑ پیدا کرنا چاھتے ھیں اور کم علم مسلمانوں کو گمراہ کرکے اسلام کا نقصان کرنا چاھتے ھیں اور انھیں تحریف شدہ قرآن دیکھا کر اسلام کے بنیادی عقائد سے ھٹاناچاہتے ھیں اس کی کبھی اجازت نہیں دی جائے گی ایک اسلامی ریاست میں کم از کم نہیں جو حکومت یا حکمران ان کو اقلیتی حقوق دے گا یا دینے کی کوشش کرے گا وہ غدار وطن کہلائے گا اور تاریخ میں اس کا نام کالے حروف سے لکھا جائے گا اور آنے والی نسلیں قیامت تک اس پر لعنت ب بیجھتی رھیں گی کیوں کہ آئین پاکستان کہ مطابق پاکستان ایک اسلامی ریاست ھے اور اس ریاست کا حکمران اور ھر اسمبلی کا رکن یہ حلف اٹھاتا ھے کہ وہ اللہ اور ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآل وسلم پر یقین رکھتا ھے اور اس عقیدے کی اور ملک کی حفاظت کا حلف اٹھاتا ھے  یا پھر کہتا ھے میں مسلمان نہیں ھوں اور میرا دین جو بھی ھے بیان کرتا ھے۔

قادیانیوں کہ مسائل کا حل یا تو تجدید ایمان کرکے ختم نبوت پر ایمان لے آئیں صدق دل سے توبہ کریں دائرہ اسلام میں داخل ہو جائیں ھم انہیں گلے سے لگا لیں گے۔

یا پھر اعلان کریں کہ نہ یہ مسلمان ھیں اور نہ ان کا تعلق اسلام سے قرآن سے ھے اپنے نئے دین کا نام بتائیں اور جیسے دوسرے دین ھمارے ملک میں امن سے ھیں یہ بھی امن سے رھیں 

اگر یہ بضد ھیں کہ اسلام کا نام استمعال کرنا ھے اور ختم نبوت پر ایمان نہیں لانا تو اس ملک میں ان کو نہ اقلیتی حقوق ملیں گے اور نہ قرآن میں تحریف اور اسلام میں بگاڑ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ آپ کو اس ملک میں امن ملے گا اور آپ کے ھمائیتوں کو اس ملک میں نہ عزت ملے گی نہ سکون کی موت فیصلہ آپ پر ھیں۔

مسٹر خان خبردار قادیانیوں کو اقلیتی حقوق دئے تو تم پر مسلمان پاکستان کی زمین تنگ کر دیں گے۔سر چھپانے کی جگہ نہ ملے گی بائیس کڑوڑ عوام کا مجرم بننا آسان بات ھے آقا صلی اللہ علیہ وآل وسلم کا مجرم بننا مشکل ھے نہ دنیا اور نہ آخرت میں سکون ملے گا


Comments

Popular posts from this blog

کردار کشی کی سیاست

انڈے ڈبل روٹی پر پابندی

مسٹر خان سو چھتر اور سو پیاز