Posts

Revolution In Pakistan is a Dream

Revolution and Pakistan. Pakistan is a region where the people have always been dependent on external powers, it is historically at a point where Ahmad Shah Abdali traveled on his chariot with the desire to conquer the armies of these countries. Alexander the Great, Mahmood Ghazni Sher Shah Suri and other warriors used to turn to him with the desire to conquer the Sultan. This region has been mostly ruled by Afghan and Indian Sultans, there has never been any in it. An independent government has not been established which is headed by a local, that is why the people here are slave-minded and like to be dominated by external powers because this region is mostly composed of people from the world of migration who migrated from Arab, Afghanistan, Iran, India, Bukhara. In this region, including Sadat, Indian, Pathan, Kashmiri and people can never become a nation because they are divided into different cultures, classes, thoughts, religions and all sects. You don't think that there are n...

انقلاب پاکستان خاب ہے خاب ہی رہے گا

انقلاب اور پاکستان۔ پاکستان ایک ایسا خطہ ہے جہاں کے رہنے والے لوگوں کا دار و مدار ہمیشہ بیرونی طاقتوں پر رہا ہے تاریخی لحاظ سے یہ ایک گزر گاہ تھی ان ممالک کے لشکر کی جو ھندوستان پر لشکر کشی کی غرض سے اس راستے پر سفر کرتے تھے احمد شاہ ابدالی سکندر اعظم محمود غزنوی شیر شاہ سوری و دیگر جنگجو سلطان جو ھندوستان کو فتح کرنے کی غرض سے اس طرف کا رخ کرتے تھے اسلئے یہ خطہ زیادہ تر افغان اور ھندوستان سلطانوں کے زیر حکومت رہا اس خطے میں کبھی بھی کو ئی آزاد حکومت قائم نہیں ہوئی جسکا سربراہ مقامی ہو اسی لئے یہاں کے لوگ غلامانہ سوچ کے حامل اور بیرونی طاقتوں زیر تسلط رہنا پسند کرتے ہیں کیوں کے یہ خطہ زیادہ تر ہجرت کرکے آنے والے لوگوں پر مشتمل ہے جو عرب افغانستان ایران ھندوستان بخارہ سے ہجرت کرکے اس خطہ میں آئے جن میں سادات انڈین مہاجر پٹھان کشمیری شامل ہیں اوریہ لوگ کبھی بھی ایک قوم نہیں بن پائے کیوں کے یہ لوگ مختلف کلچر طبقہ فکر مزھب اور سب سے خطرناک فرقوں میں بٹے ہوے ہیں اسلئے نہ ان کی سوچ ملتی ہے نہ ترجیہات جب بھی مشترکہ مفاد کی بات ہوگی یہ لوگ تقسیم ہوجاتے ہیں اور ملکی مفاد کو پس پشت ڈال کر ایک دو...

دھوکہ اور ناکامی

دھوکہ اور ناکامی سوال؛ کیوں مجھے ہر کوئی دھوکہ دیتا ہے۔؟ جواب۔ یہ بہت افسوسناک ہے کہ آپ کو دھوکہ دہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس صورتحال سے نپٹنے کے لئے یہ نکات فائدہ مند ہوسکتے ہیں  خود پر اعتماد کریں اپنے آپ کو مضبوط بنائیں اپنی قدر کو پہچانیں یاد رکھیں کہ دوسروں کا رویہ دوسروں کا رویہ آپ کی ذات کا عکاس نہیں ہے۔ صیح لوگوں کا انتخاب کریں ایسے لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں جو آپ کے ساتھ مخلص ہوں اور آپ کی عزت کریں لوگوں کو قریب آنے کا موقع ن آدینے سے پہلے ان کے روئے کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ اپنی حدیں مقرر کریں دوسروں کے ساتھ تعلقات میں حدود قائم کریں تاکہ وہ آپ کا احترام کریں اور آپ کا فائدہ نہ اٹھائیں ماضی سے سیکھیں دھوکہ دہی کے واقعات پر غور کریں دیکھیں کہ کہاں آپ نے اعتماد کیا جو شائد درست نہیں تھا اس سے مستقبل میں آپ بہتر فیصلے کرسکیں گے اپنی بات پر قائم رہیں اگر کوئی شحص آپ کو دھوکہ دینے کی کوشش کرے تو اس کے خلاف مضبوطی سے کھڑے رہیں اور خود کو اس تعلق سے الگ کر لیں اپنے جزبات پر قابو پائیں اگر یہ صوتحال آپ کو مایوس یا دکھی کررہی ہے تو کسی دوست یا فیملی ممبر یا تھراپسٹ سے بات کریں یہ ...

انٹرنیٹ کی بندش

لاہور میں انٹر نیٹ کی بندش کی وجہ حالیہ سیاسی ایس مظاہرے اور سیکیورٹی خدشات ہے وزارت داخلہ نے تحریک انصاف کے اجتجاج کے پیش نظر کچھ شہروں جن میں لاہور بھی شامل ہے انٹرنیٹ کی سہولت کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اقدام نیکٹا کی جانب سے دہشت گردی کے الرٹ کے بعد جاری کیا گیا ہے تاکہ عوام کی جان و مال کے تحفظ ک یقینی بنایا جاسکے یہ بندش صرف صرف انٹر نیٹ پر لاگو ہے کال اور ایس ایم ایس سروس بحال رہے گی یہ ہمارے ملک میں آئے دن کی کہانی ہے اپنی سیکیورٹی خامیوں کو حل کرنے کی بجائے ہم اپنی نہ اہلی کو بندش کے زریعے حل کرتے ہیں کیا کبھی کسی نے سوچا ہے کہ اس بندش سے لاکھوں لوگوں کے روزگار کا کتنا نقصان ہوگا نہ یہ سیاسی پارٹیاں سوچتی ہیں نہ ورکر اور نہ ہی گورنمنٹ کیا ہی اچھا ہو کہ تمام سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کر اس کا حل نکال لیں لیکن ہر سیاسی جماعت کا بس ایک ہی مقصد ہے حکومت کا حصول عوام ان کے مقاصد کو سمجھنے کی بجائے بس استمعال ہوتی ہے اللہ ہمارے ملک کو لوٹییروں اور چوروں سے محفوظ فرمائے آمیں

پاکستان اور پولیٹیکل پارٹیز

پاکستان میں تمام بڑی پارٹیاں ن لیگ پپلز پارٹی تحریک انصاف عدم برداشت کا شکار ہیں الیکشن رزلٹ کو تسلیم نہ کرنا حکومت کو نہ چلنے دینا اور ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانا عام بات ہے جس کی وجہ سے بیرونی سرمایہ آتا نہیں اور اگر کوئی غلطی سے آجائے تو دگنی قیمت پر بھی تیار نہیں ہوتا ہے سی پیک جیسے بہترین منصوبے بھی التوا کا شکار ہے ہمارے ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے خطے کے تمام ملک ہم سے آگے نکل گئے ہے ہمارے ملک میں سیاسی پارٹیاں اور ان کے لیڈران جمہوریت کا راگ الاپتے ہیں لیکن ان کی اپنی پارٹیوں میں جمعوری اقدار کو پامال کیا جاتا ہے ان کے لیڈران نسل در نسل اپنا قبضہ پارٹی پر جما کر رکھتے ہیں سچ پوچھو تو بس تین چار خاندان سیاست پر قبضہ جما کر بیٹھے ہیں جو پارٹی اقتدار میں ہے وہ باقی پارٹیوں کو انتقام کا نشانا بناتی ہے اور جو اقتدار میں نہیں ہوتی وہ جائز ناجائز جو بھی طریقہ ہو حکومت کو نیچے گرانے میں لگی رہتی ہے آج ان بیوقوفیوں کی وجہ سے ہمارا ملک معاشی سیاسی اور اخلاقی زبوں حالی کا شکار ہے اور ان پارٹیوں کی آپسی دشمنی کا فائدہ غیر جمعوری طاقتیں اٹھاتی ہیں اور حکومتیں ہمیشہ کمزور رہتی ہیں پ...

تحریک لبیک بمقابلہ تحریک انصاف

تحریک لبیک بمقابلہ تحریک انصاف عمران خان کی گورنمنٹ اور تحریک لبیک حکومت کا خونی کھیل حکومت کا تاریخی لاٹھی چارج اور بیشمار شہادتیں ۲۴ نومبر کا ایکشن اس کے مقابلہ میں اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہیں بلکہ میرا ماننا ہے نواز شریف کا زوال ممتاز قادری کو پھانسی دینا اور عمران کازوال تحریک لبیک کے سینکڑوں کارکنوں اور بابا جی کی شہادت اور علماء کی تزلیل ہے آج تحریک لبیک سیاسی طور پر ناکام صحی لیکن سٹریٹ پاور میں نمبر ون ہے اور تحریک انصاف کا زوال اسقدر شدید ہے کہ اسکی کال پر سندھ اور پنجاب بلوچستان اور گلگت بلتستان سے کوئی خاص نمائندگی دیکھنے میں نہیں آئی ہے اور کے پی کے میں حکومت کوئی پاور شو نہیں دیکھا سکی پریڈ گراونڈ سے اچانک ڈی چوک کی طرف روانگی صرف کراؤڈ نہ ہونے کی شرمندگی سے بچنے کے لئے تھا درحقیقت تحریک انصاف میں کوئی قربانی دینے کو تیار نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ ایک سال میں آپ کو تحریک انصاف میں بے حد معزولی دیکھنے میں آئی ہے اس کی وجہ عمران کی ہدایت پر عمل نہ کرنا ہے اور ان کی مرضی کا رزلٹ نہ دینا ہے اس وقت تحریک لبیک کے پاس ایک بہترین اور مخلص اور مظبوط قیادت موجود ہے جبکہ تحریک انصا...

عمران خان کا حقیقی مسلہ

عمران خان بلا شبہ ایک باصلاحیت اور انرجیٹک لیڈر ہیں اور واحد لیڈر ہیں جو ناصرف نوجوان نسل کہ ں کہ مقبول ترین لیڈر ہیں بلکہ ذولفقار علی بھٹو کے بعد وہ سواحد لیڈر ہیں جو یکساں طور پر پاکستان کے تمام طبقوں میں مقبول ہیں اور تبدیلی کی علامت سمجھے جاتے ہیں سترہ سال کی جدو جہد کے بعد آخر کار ۰۱۳ میں انہیں وہ پہلی بار بڑی کامیابی ہوئی اور ۲۰۱۸ میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوئے لیکن کیوں کہ سیاسی تجربہ نہ رکھتے تھے اپنے دو ٹوک انداز اور نامناسب ساتھیوں کے ساتھ کی وجہ سے وہ ملکی سطع پر کوئی بڑا کارنامہ سر انجام نہ دے سکے بیوقوف مشیروں کی وجہ سے ان کی حکومت ساڑھے تین سال میں ہی ختم ہو گئی اپوزیشن میں بیٹھ کر سیاست کرنے کی بجائے وہ سٹریٹ پاور کے زریعے حکومت کے حصول کے لئے نکل پڑے حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیا لیکن غلطی یہ کی ایک ساتھ حکومت اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ محاظ آرائی شروع کر دی جس کی وجہ سے چند شر پسند عناصر کی وجہ سے آج وہ جیل میں بیٹھے ہیں اور جیل سے رہائی کا معاملہ بھی ان کی ضدی شحصیت کی وجہ سے اٹکا ہوا ہیں جموریت کا حسن یہ ہے کہ تنقید اور تکلیف کو برداشت کیا جائے ماضی کو بل...